Thursday, December 9, 2010

روس ایک’مافیا ریاست‘ ہے: وکی لیکس

روس میں چند سیاسی جماعتیں منظم جرائم کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلتی ہیں:گرینڈا
وکی لیکس پر شائع شدہ امریکی خفیہ سفارتی پیغامات کے مطابق سپین کے ایک سینئر پراسیکیوٹر نے میڈرڈ میں امریکی سفارت خانے کو بتایا تھا کہ روس، بیلا روس اور چیچنیا بظاہر مافیا ریاستیں بن چکی ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارڈین پر شائع ہونے والے اس مراسلے کو ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ سے بھیجا گیا تھا۔ اس مراسلے کے مطابق جنوری دو ہزار دس کو سپین کے پراسیکیوٹر جوز ’ پیپی‘ گرینڈا گونزیلا نے دعویٰ کیا کہ روس، بیلا روس اور چیچنیا کے بارے میں’ کوئی بھی حکومتی اور سرگرم جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیوں میں تمیز نہیں کر سکتا ہے۔‘
مراسلے میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا تھا کہ آیا روس کے وزیراعظم روسی مافیا میں ملوث ہیں۔
پراسیکیوٹر گرینڈا نے کہا تھا کہ روس کے سابق سکیورٹی ایجنٹ الگزینڈر لیوننکو کا خیال تھا کہ روسی انٹیلیجنس روس میں منظم جرائم کو کنڑول کرتی ہے۔
مراسلے کے مطابق جج نے کہا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ روس میں چند سیاسی جماعتیں منظم جرائم کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلتی ہیں۔
مراسلے کے مطابق گرینڈا کو یقین تھا کہ یہ مفروضہ درست ہے۔
مراسلے کے مطابق پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ روس میں چند سیاسی جماعتیں منظم جرائم کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلتی ہیں۔
پراسیکیوٹر گرینڈا نے ایک طویل تحقیقات کی نگرانی کی تھی جس کے تحت سپین میں روس کے منظم جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں ساٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
وکی لیکس نے یوکرائن کے دارالحکومت کِیو سے بھیجا گیا ایک اور مراسلہ جاری کیا ہے۔ دسمبر دو ہزار آٹھ کے اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن کی ایک انتہائی بااثر شخصیت نے امریکی سفیر کو بتایا کہ ان کے روس کے منظم جرائم کے ساتھ مراسم ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اس کاروبار میں آنے کے لیے انھیں ایک غنڈے سیمون موگیلویچ کی منظوری لینا پڑی تھی۔
یورپ اور امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا خیال ہے کہ موگلیویچ روسی مافیا کے حاکموں کا حاکم ہے۔
امریکی سفارت خانے کے مراسلے میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ آیا روسی وزیراعظم ولادیمیر پیوتن روسی مافیا میں ملوث ہیں اور آیا کیا وہ تنظیم کی کارروائیوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment