وکی لیکس کی جاری کردہ ایک خفیہ دستاویز کے انکشاف کے مطابق امریکا میں سعودی سفیر نے کہا کہ نواز شریف نے لندن سے پاکستان جا کر وعدہ توڑا جس سے سعودی حکومت ناراض ہوگئی اور اس نے پرویز مشرف کو انکی گرفتاری کا مشورہ دیا۔ ریاض سے امریکی مراسلے میں بتایا گیا ہے امریکا میں سعودی عرب کے سفیر عادل ال زبیر نے بیس نومبر دو ہزار سات کو ریاض آمد کے موقع پر امریکی سفارت خانے کے ناظم الامور اور دیگر حکام سے ظہرانے پر ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت مستقبل میں نواز شریف کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرے گی اور انہیں اس طرح رکھا جائے گا جو نظربندی سے تھوڑا بہتر ہوگا۔ عادل ال زبیر نے کہا کہ ان کے خیال میں نواز شریف یا بے نظیر بھٹو پرویز مشرف کا بہتر متبادل نہیں ہیں۔ اپنی تمام تر خامیوں کے ساتھ پرویز مشرف وہ واحد شخص ہیں جس کے ساتھ امریکا اور سعودی عرب مل کر کام کرسکتے ہیں۔ واشنگٹن بھیجے گئے مراسلے میں امریکی حکام نے رائے دی ہے کہ نواز شریف پر سعودی حکومت کا کافی اقتصادی کنٹرول ہے۔ مبینہ طور پر نواز شریف پہلے غیرسعودی باشندے ہیں جنہیں سعودی حکومت نے جلاوطنی کے دوران سعودی عرب میں کاروبار کرنے کیلئے خصوصی قرضہ دیا۔
No comments:
Post a Comment