وکی لیکس نے پاکستان کے حوالے سے افغان صدر حامد کرزئی کے دوہرے معیار کا بھانڈہ بھی پھوڑ دیا ۔ اکیس اگست دو ہزار آٹھ کو برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں حامد کرزئی نے صدر آصف علی زرداری کیخلاف اکسایا جبکہ نواز شریف کیلئے امریکا اور برطانیہ کو اپنے دروازے کھولنے کو کہا ۔ پولیٹیکل منسٹر کونسلر گریگ بیری نے واشنگٹن کو بھیجے گئے مراسلے میں بتایا کہ حامد کرزئی نے پاکستان کو افغانستان سے زیادہ بدامنی کا شکار ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود میں القاعدہ کے کارکنوں کی تربیت تیز ہوگئی ہے ۔ افغان صدر نے وزیر اعظم گورڈن براؤن کو صدر زرداری کے حوالے سے خبردار کیا جبکہ نواز شریف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کو نواز شریف کیلئے اپنے دروازے کھولنے چاہیئں ۔ اس سے پہلے وکی لیکس نے ایک اور امریکی سفارت کار کا مراسلہ جاری کیا تھا جس میں کرزئی کابینہ کے اہم عہدیدار نے نواز شریف کو بری خبر قرار دیا تھا جبکہ خود حامد کرزئی نے امریکا کیساتھ بیٹھ کر صدر زرداری کی حمایت کی تھی ۔ وکی لیکس کے مطابق ہلمند صوبے کے گورنر منگل بھی برطانیہ کیلئے آستین کا سانپ ثابت ہوئے ۔ برطانیہ نے ہی انھیں گورنر بنانے کی حمایت کی تھی لیکن ہلمند میں قیام امن یقینی بنانے میں برطانوی فوج کو ناکامی کا ذمہ دار ٹہرا کر افغان حکام نے لندن اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی پیدا کردی ۔
No comments:
Post a Comment