سعودی عرب میں محلاتی سازشیں عروج پر ہیں۔ یوں تو سلمان بن عبدالعزیز کے فرماںروا بننے کے بعد آل سعود خاندان میں مختلف طرح کی سازشیں چل رہی ہیں۔ یہ سازشیں اس وقت مزید شدت اختیار کر گئیں، جب سلمان بن عبدالعزیز نے ماضی کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو نیا ولی عہد بنانے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد آل سعود کے شہزادوں میں اقتدار کی رسہ کشی شروع ہوگئی۔ محمد بن سلمان نے اپنے اقتدار کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات انجام دیئے، جس میں ولی عہد کے دعوے دار یا ممکنہ شہزادوں کو مختلف ہتھکنڈوں سے تخت شہنشاہی سے دور رکھنے کے لیے ان کی گرفتاریاں، جلاوطنیاں اور بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے۔
آلِ سعود خاندان میں یہ رسہ کشی اس وقت مزید شدت پکڑ گئی، جب سعودی فرماںروا سلمان بن عبدالعزیز بیماری کیوجہ سے ہسپتال منتقل ہوئے ہیں۔ ان کی صحت کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ تاہم سعودی وکی لیکس ویب سائیٹ میں ایک سعودی باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز کے بعد بادشاہی محل میں حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ بن سلمان صورت حال کو اپنے حق میں موڑنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو اگلے مرحلے کیلئے تیاریاں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ باخبر ذرائع نے اس بات کی تائید کی ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز کے مریض ہونے سے لیکر اب تک بن سلمان نے شاہ سلمان سے ملاقات نہیں کی ہے
ان کا آخری رابطہ ڈونالڈ ٹرامپ سے ہوا تھا، جن کی حکومت بن سلمان کی بادشاہت تک پہنچنے کا راستہ ہموار کر رہی ہے۔ صورت حال کیا رخ اختیار کرتی ہے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ لیکن ماہرین اس پر متفق ہیں کہ بن سلمان کو امریکہ بالخصوص ڈونالڈ ٹرامپ کے داماد جارج کشنر کی مکمل حمایت حاصل ہے اور کوشنر نے بن سلمان کو شیشے میں اتار لیا ہے۔ شاہ سلمان کی آنکھیں بند ہونے کی دیر ہے، سعودی عرب کے شاہی تخت پر بن سلمان براجمان ہو جائیگا اور سعودی عرب کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ سعودی عرب کے بعد دیگر بادشاہوں کی بھی دوڑیں لگ جائیں گی۔
آلِ سعود خاندان میں یہ رسہ کشی اس وقت مزید شدت پکڑ گئی، جب سعودی فرماںروا سلمان بن عبدالعزیز بیماری کیوجہ سے ہسپتال منتقل ہوئے ہیں۔ ان کی صحت کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ تاہم سعودی وکی لیکس ویب سائیٹ میں ایک سعودی باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز کے بعد بادشاہی محل میں حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ بن سلمان صورت حال کو اپنے حق میں موڑنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو اگلے مرحلے کیلئے تیاریاں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ باخبر ذرائع نے اس بات کی تائید کی ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز کے مریض ہونے سے لیکر اب تک بن سلمان نے شاہ سلمان سے ملاقات نہیں کی ہے
ان کا آخری رابطہ ڈونالڈ ٹرامپ سے ہوا تھا، جن کی حکومت بن سلمان کی بادشاہت تک پہنچنے کا راستہ ہموار کر رہی ہے۔ صورت حال کیا رخ اختیار کرتی ہے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ لیکن ماہرین اس پر متفق ہیں کہ بن سلمان کو امریکہ بالخصوص ڈونالڈ ٹرامپ کے داماد جارج کشنر کی مکمل حمایت حاصل ہے اور کوشنر نے بن سلمان کو شیشے میں اتار لیا ہے۔ شاہ سلمان کی آنکھیں بند ہونے کی دیر ہے، سعودی عرب کے شاہی تخت پر بن سلمان براجمان ہو جائیگا اور سعودی عرب کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ سعودی عرب کے بعد دیگر بادشاہوں کی بھی دوڑیں لگ جائیں گی۔
No comments:
Post a Comment